بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پاک قطر تکافل میں ملازمت کرنا


سوال

پاک قطر  تکافل کمپنی  میں کاروبار اور ملازمت کے حوالے سے  راہ نمائی  فرمائیں۔ وہ  اس  کے شرعی اصولوں کے مطابق  ہونے  کی دلیل کے طور  پر  مولانا محمد تقی عثمانی صاحب کا حوالہ دیتے ہیں کہ  مولانا محمد تقی عثمانی صاحب اس کے شریعہ بورڈ کے  چیئرمین ہیں۔کیا یہ درست ہے؟

جواب

موجودہ  زمانے  میں  تکافل کے نام سے جتنی بھی کمپنیاں  کام کر رہی ہیں، متعدد شرعی خرابیوں کی بنا  پر   ان کے ساتھ مالی معاملات کرنا جائز نہیں ہے۔

تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

پاک قطر تکافل کی پالیسی خریدنا اور اس ادارے میں ملازمت کرنے کا حکم

اصول یہ ہے کہ جب کسی معاملے کے  جائز  یا نا جائز ہونے  میں مفتیانِ   کرام کی رائے میں اختلاف  ہو تو  احتیاط کا تقاضا  بھی یہ  ہے کہ اس  سے  بچا  جائے، لہذا شرعًا  اس قسم کی  تکافل  کمپنیوں میں ملازمت کرنا درست نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201145

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں