پاک قطر تکافل کمپنی میں کاروبار اور ملازمت کے حوالے سے راہ نمائی فرمائیں۔ وہ اس کے شرعی اصولوں کے مطابق ہونے کی دلیل کے طور پر مولانا محمد تقی عثمانی صاحب کا حوالہ دیتے ہیں کہ مولانا محمد تقی عثمانی صاحب اس کے شریعہ بورڈ کے چیئرمین ہیں۔کیا یہ درست ہے؟
موجودہ زمانے میں تکافل کے نام سے جتنی بھی کمپنیاں کام کر رہی ہیں، متعدد شرعی خرابیوں کی بنا پر ان کے ساتھ مالی معاملات کرنا جائز نہیں ہے۔
تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:
پاک قطر تکافل کی پالیسی خریدنا اور اس ادارے میں ملازمت کرنے کا حکم
اصول یہ ہے کہ جب کسی معاملے کے جائز یا نا جائز ہونے میں مفتیانِ کرام کی رائے میں اختلاف ہو تو احتیاط کا تقاضا بھی یہ ہے کہ اس سے بچا جائے، لہذا شرعًا اس قسم کی تکافل کمپنیوں میں ملازمت کرنا درست نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201145
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن