بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پاک قطر تکافل کی پالیسی حاصل کرنا اور اس میں ملازمت کا حکم


سوال

4 سال پہلے میں نے پاک قطر فیملی تکافل میں 5 سال کا پلان بُک کروایا تھا جس میں سالانہ 2 لاکھ جمع کرائے ہیں، 5 سال پورےہونے پر 10 لاکھ سے زائد رقم دیں گے، کیا شرعًا یہ درست ہے ؟ میرا دوست اس پاک قطر تکافل میں ملازمت کرتا ہے، اس نے یہ پلان بُک کروایا تھا، یہ کہیں سود میں تو نہیں آتا ؟

جواب

واضح رہے کہ  کسی بھی قسم کی  بیمہ (انشورنس)  پالیسی  سود  اور  قمار (جوا) کا مرکب  ومجموعہ ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے،  اور  مروجہ انشورنس کے  متبادل کے طور پر  بعض ادارے  جو ”تکافل“ کے عنوان سے نظام  چلارہے ہیں ، اس نظام سے متعلق     بہت سے مقتدر  مفتیانِ کرام کی  رائے عدمِ جواز کی ہے، لہذا "پاک قطر فیملی تکافل" اور  موجودہ دور میں اس جیسی جتنی دیگر پالیسیاں ہیں، ان کی پالیسی لینے  اور  اس میں رقم جمع کرانے سے اجتناب کرنا لازم ہے، کیوں کہ ان میں بھی وہی خرابیاں (سود، جوا اور غرر) پائی جاتی ہیں جو   انشورنس  میں پائی جاتی ہیں؛ اس لیے انشورنس کی طرح تکافل کرانا بھی ناجائز ہے ، اور اس کمپنی میں ملازمت بھی جائز نہیں ہے۔ آپ نے جو پالیسی لی، اس میں جتنی رقم جمع کراچکے ہیں صرف اسی کے بقدر آپ وصول کرسکتے ہیں، اتنی مقدار جلد از جلد وصول کرکے اس پالیسی کو ختم کروادیجیے، اور نادانی میں جو غلطی ہوئی، اس پر استغفار کیجیے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:

پاک قطر تکافل کی پالیسی خریدنا اور اس ادارے میں ملازمت کرنے کا حکم

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144204200731

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں