بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پاک قطر تکافل کا حکم


سوال

 کیا ”پاک قطر تکافل “ کی پالیسی لینا جائز ہے یا نہیں؟ اس میں ہر مہینے ایک مقرر کردہ رقم لی جاتی ہے اور پالیسی کے اختتام پر وہ اصل جمع شدہ رقم سے کافی زیادہ پیسے  ملتے ہیں، اچانک انتقال پر گھر والوں کو اچھی خاصی رقم ملتی ہے ، یہ تکافل پاک قطر والوں کا کیا جائز ہے؟

جواب

جمہور علماءِ کرام کے نزدیک  کسی بھی قسم کی  بیمہ (انشورنس) پالیسی ، سود اور قمار (جوا) کا مرکب  ومجموعہ ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے،  مروجہ انشورنس کے متبادل کے طور پر  بعض ادارے   ”تکافل“ کے عنوان سے  جو نظام  چلارہے ہیں ،  وہ بھی  بہت سے مفاسد کی وجہ سے جائز نہیں ہے، لہذا کسی بھی قسم کی تکافل کی پالیسی لینے سے اجتناب کرنا لازم ہے۔فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنکس پر  جامعہ کے فتاویٰ ملاحظہ فرمائیں:

پاک قطر تکافل کی پالیسی خریدنا اور اس ادارے میں ملازمت کرنے کا حکم

( EFU ) ای ایف یو حمایہ تکافل کا شرعی حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144301200099

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں