پاک قطر فیملی تکافل پر کیوں اعتراض ہے حالاں کہ یہ مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کا اپنا تجویز کردہ ہے اور 11 سال حضرت خود چیئرمین بھی رہے اور آپ کو اس میں جو چیز غلط ہے اس سے متنبہ کرنا چاہیے تاکہ لوگ ناجائز
انشورنس سے بچ سکیں؟
جمہور علماءِ کرام کے نزدیک کسی بھی قسم کی بیمہ (انشورنس) پالیسی ، سود اور قمار (جوا) کا مرکب ومجموعہ ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے، اور مروجہ انشورنس کے متبادل کے طور پر بعض ادارے جو ”تکافل“ کے عنوان سے نظام چلارہے ہیں یہ نظام بھی شرعًا درست نہیں ہے، لہذا کسی بھی قسم کی تکافل کی پالیسی لینے سے اجتناب کرنا لازم ہے۔فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
پاک قطر تکافل کی پالیسی خریدنا اور اس ادارے میں ملازمت کرنے کا حکم
فتوی نمبر : 144402101504
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن