بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پیٹ پر زخم ہونے کی صورت میں غسل کیسے کریں؟


سوال

اگر کسی شخص کے پیٹ پر آپریشن کا زخم ہو تو وہ غسل کیسے کرے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جسم کے جس حصہ پر زخم ہو اس حصہ کے علاوہ بقیہ بدن غسل کے دوران دھونا  چوں کہ ضروری ہے؛ لہذا غسل سے قبل زخم والے حصہ پر کوئی پلاسٹک باندھ لے؛ تاکہ پانی سے زخم کو  نقصان نہ ہو ، زخم کے علاوہ بقیہ بدن دھونے کے بعد   جس حصہ پر زخم ہے، اس پر موجود   پٹی  پر مسح کرلے، اگر پٹی نہ ہو  اور زخم پر پانی لگانا نقصان دہ ہو تو  زخم پر مسح کرلے، بصورتِ  دیگر  (یعنی پانی زخم کے لیے نقصان دہ نہ ہو تو) اس حصہ کو بھی دھونا ضروری ہوگا۔  زخم پر مسح بھی نقصان دے تو  اس پر پٹی کرکے  مسح کرلے۔ اور غسل خود کرنا ممکن نہ ہو تو بیوی وغیرہ سے مدد لے لے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)  میں ہے:

"(ويجوز) أي يصح مسحها (ولو شدت بلا وضوء) وغسل دفعاً للحرج (ويترك) المسح كالغسل (إن ضر، وإلا لا) يترك (وهو) أي مسحها (مشروط بالعجز عن مسح) نفس الموضع (فإن قدر عليه فلا مسح) عليها. والحاصل لزوم غسل المحل ولو بماء حار، فإن ضر مسحه، فإن ضر مسحها، فإن ضر سقط أصلاً ... (والرجل والمرأة والمحدث والجنب في المسح عليها وعلى توابعهما سواء) اتفاقاً". ( ١ / ٢٨٠، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200259

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں