آج کل بیت الخلا میں قضائے حاجت کرنے کی جگہ پکی ہوتی ہے تو اگر کوئی شخص پیشاب کرتے وقت احتیاط کرے اور اس کے باوجود پیشاب کے چھینٹے اس کے جسم پر لگ جائیں اور وہ اسے صاف بھی کرلے تو وہ شخص گناہ گار ہوگا یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں قضاءِ حاجت کرتے ہوئے خوب احتیاط کرنی چاہیے، احتیاط کے باوجود اگر پیشاب کرتے ہوئے چھینٹ آجائے تو کپڑے یا جسم کو فوری پاک کرلینا چاہیے، ناپاک نہیں چھوڑنا چاہیے، فوری پاک کرلینے کی صورت میں گناہ گار نہ ہوگا، اور حدیث میں وارد وعید کا مستحق نہیں ہوگا، البتہ بے احتیاطی کرنے کی صورت میں یا چھینٹ آجانے کے باوجود ناپاک چھوڑنے کی صورت میں گناہ گار ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200639
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن