بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پیشاب کے قطروں کے مریض کے لیے نمازوں کی قضا کا حکم


سوال

مجھے کافی عرصے سے شک تھا اور اب یقین کے ساتھ علم ہوا ہے کہ مجھے پیشاب کے قطرے آنے کی شکایت ہے۔ سوال یہ یے کہ مجھے کتنے عرصے کی نمازیں لوٹانی ہونگی؟

جواب

اگرسائل شرعی معذورہے (یعنی جب یہ شکایت شروع ہوئی تو اس وقت ایک فرض نماز کی ادائیگی کے برابروقت بھی پیشاب کے قطرے نہیں رکتے تھے اوراس کے بعد بھی تاحال قطرے جاری ہیں اورکسی نمازکا وقت پاکی کی حالت میں نہیں گزرا) اور سائل ہرنماز کے وقت وضوکرتارہاہے تو اسے نمازوں کی قضا کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ سائل شرعاً معذورہے۔ اور اگر سائل شرعی معذور نہیں ہے اور ناپاکی کی حالت یا ناپاک کپڑوں میں نماز ادا کرتارہاہے تو اندازہ کرکے غالب گمان کے مطابق جب سے یہ شکایت ہے اتنی نمازوں کی قضا کرلے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143505200004

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں