مجھے کافی عرصے سے شک تھا اور اب یقین کے ساتھ علم ہوا ہے کہ مجھے پیشاب کے قطرے آنے کی شکایت ہے۔ سوال یہ یے کہ مجھے کتنے عرصے کی نمازیں لوٹانی ہونگی؟
اگرسائل شرعی معذورہے (یعنی جب یہ شکایت شروع ہوئی تو اس وقت ایک فرض نماز کی ادائیگی کے برابروقت بھی پیشاب کے قطرے نہیں رکتے تھے اوراس کے بعد بھی تاحال قطرے جاری ہیں اورکسی نمازکا وقت پاکی کی حالت میں نہیں گزرا) اور سائل ہرنماز کے وقت وضوکرتارہاہے تو اسے نمازوں کی قضا کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ سائل شرعاً معذورہے۔ اور اگر سائل شرعی معذور نہیں ہے اور ناپاکی کی حالت یا ناپاک کپڑوں میں نماز ادا کرتارہاہے تو اندازہ کرکے غالب گمان کے مطابق جب سے یہ شکایت ہے اتنی نمازوں کی قضا کرلے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143505200004
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن