بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پیشاب کے مقام سے ہوا نکلنے کی صورت میں وضو کا حکم


سوال

پیشاب کے مقام سے ہوا خارج ہوتی محسوس ہوتی ہے۔نماز میں یہی خیال رہتا ہے کہ کہیں پیشاب کی چھینٹ  نہ نکلے۔ کیا یہ ناقضِ وضو ہے؟

جواب

پیشاب کے مقام سے نکلنے والی ہوا ناقض وضو نہیں، البتہ اگر کسی خاتون کی اگلی پچھلی شرم گاہ ملی ہوئی ہو تو اس صورت میں تجدیدِ وضو مستحب ہے، نیز جب تک پیشاب کا قطرہ نکلنے کا یقین نہ ہو، محض شک ناقض وضو نہیں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

وَالرِّيحُ الْخَارِجَةُ مِنْ الذَّكَرِ وَفَرْجِ الْمَرْأَةِ لَاتَنْقُضُ الْوُضُوءَ عَلَى الصَّحِيحِ إلَّا أَنْ تَكُونَ الْمَرْأَةُ مُفْضَاةً فَإِنَّهُ يُسْتَحَبُّ لَهَا الْوُضُوءُ. كَذَا فِي الْجَوْهَرَةِ النَّيِّرَةِ.

( كتاب الطهارة، الْفَصْلُ الْخَامِسِ فِي نَوَاقِضِ الْوُضُوءِ، ١ / ٩، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200609

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں