پیشاب کے مقام سے ہوا خارج ہوتی محسوس ہوتی ہے۔نماز میں یہی خیال رہتا ہے کہ کہیں پیشاب کی چھینٹ نہ نکلے۔ کیا یہ ناقضِ وضو ہے؟
پیشاب کے مقام سے نکلنے والی ہوا ناقض وضو نہیں، البتہ اگر کسی خاتون کی اگلی پچھلی شرم گاہ ملی ہوئی ہو تو اس صورت میں تجدیدِ وضو مستحب ہے، نیز جب تک پیشاب کا قطرہ نکلنے کا یقین نہ ہو، محض شک ناقض وضو نہیں۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
وَالرِّيحُ الْخَارِجَةُ مِنْ الذَّكَرِ وَفَرْجِ الْمَرْأَةِ لَاتَنْقُضُ الْوُضُوءَ عَلَى الصَّحِيحِ إلَّا أَنْ تَكُونَ الْمَرْأَةُ مُفْضَاةً فَإِنَّهُ يُسْتَحَبُّ لَهَا الْوُضُوءُ. كَذَا فِي الْجَوْهَرَةِ النَّيِّرَةِ.
( كتاب الطهارة، الْفَصْلُ الْخَامِسِ فِي نَوَاقِضِ الْوُضُوءِ، ١ / ٩، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200609
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن