بچے کی پیدائش سے پہلے "محمد مصطفیٰ" نام رکھا، اب عقیقہ کے وقت اس کا نام "محمد اشعر" رکھنا چاہتے ہیں، شرعاً کوئی مسئلہ تو نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں پیدائش سے پہلے جو نام رکھا اس کا اعتبار نہیں ہے ،نام رکھنے کا اعتبار تو پیدائش کے بعد ہی ہے، نیز پیدائش کے بعد بھی نام رکھ کر بدلا جاسکتاہے، البتہ یہ ضروری ہے کہ جو بھی نام رکھا جائے وہ اچھے معنی پر مشتمل ہو، یا انبیاءِ کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یا نیک مسلمانوں کے نام پر ہو؛ لہذا "محمد اشعر" نام رکھا جاسکتا ہے، البتہ "محمد مصطفی " نام رکھنا زیادہ بہتر ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200223
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن