بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الثانی 1446ھ 10 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

پائی کوئن کا حکم


سوال

پہلے بٹ کوئن تھا، اب پائی کوئن ہے جو ہم   نے ڈاؤن لوڈ کر لیا ہے،   اب وہ لانچ ہونے کے بعد قیمت پکڑے گا، ابھی فری ہے اور میرے پاس 90  تک ہوگئے ہیں،  اب اس کو کھولنا چوبیس گھنٹوں کے بعد، یہ بھی ایک محنت ہے، دوسرا غیروں نے ہمیں ہرجگہ نقصان ہی دیا ہے، اب اس تناظر میں یہ کیسی  چیز ہے؟   یہ کوئن ہیں، میں نے سنا ہے  کہ علماء ِ  کرام فرماتے ہیں کہ یہ صحیح نہیں!

جواب

ڈیجیٹل کرنسی کوئی بھی ہو، خواہ بٹ کوئن ہو، ون کوئن ہو یا پائی کوئن ہو، اس کی بنیاد   طویل ہندسوں پر مشتمل ایک  کوڈ پر ہوتی ہے،  گویا یہ کوڈ ہی اس کرنسی کا وجود ہے، اس کرنسی کا اس کے علاوہ کوئی خارجی وجود نہیں،  پھر وہ  کوڈ کرنسی کے مالک  کے علم میں اور اس کے  والٹ میں (والٹ سے مراد حسی والٹ نہیں، بلکہ ڈیجیٹل والٹ ہے، یہ کوڈ اُس والٹ میں )  ہوتا ہے، جب وہ مالک اپنے  مملوکہ  کوئن کسی دوسرے کو دینا یا بھیجنا چاہتا ہے تو وہ  ایپ کے ذریعہ اُس کو ایک مخصوص طریقہ سے دوسرے کے والٹ میں منتقل کر دیتا ہے۔

اہلِ فتویٰ کو اس کے کرنسی ہونے میں تردد ہے،  نیز حکومتِ پاکستان نے چوں کہ اب تک اس کو باقاعدہ کرنسی کی حیثیت نہیں دی ہے، اس وجہ سے  بھی  علماءِ کرام کی طرف سے  ڈیجیٹل کرنسی کے  ذریعہ معاملات کرنے کے جواز  کا فتویٰ جاری نہیں کیا گیا۔

لہذا جب تک اس کرنسی کا معاملہ مشکوک ہے، اس وقت تک اس کے ذریعہ  بیع و شراء کرنے اور اس کے ذریعہ منافع کمانے سے اجتناب کیا جائے، تاوقتیکہ اس کا معاملہ واضح ہو جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201315

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں