بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پہلے جانور میں عیب کی وجہ سے دوسرا جانور خریدنے پر قیمت کے تفاوت کا حکم


سوال

 قربانی کےليے جانور لیا ،کسی وجہ سے وہ زخمی ہو گیا، قیمت تقریبًا 175000 روپے تھی،اسے بیچ کر یا اسے اپنے پاس رکھ لیا علاج کی غرض سے اور ایک نیا جانور نسبتًا کم قیمت خرید لیا، قیمت میں اس فرق کا کیا کرنا ہو گا؟

جواب

اگر ایک جانور قربانی کی نیت سے خریدا ہو اور اس میں عیب پیدا ہو جانے کی وجہ سے دوسرا جانور خریدا اور وہ پہلے جانور کی قیمت سے کم ہو تو زائد قیمت کو صدقہ کرنا لازم ہو گا۔

الفتاوى الهندية (5/ 294) :

’’رجل اشترى شاةً للأضحية و أوجبها بلسانه، ثم اشترى أخرى جاز له بيع الأولى في قول أبي حنيفة ومحمد - رحمهما الله تعالى -، و إن كانت الثانية شرًّا من الأولى و ذبح الثانية فإنه يتصدق بفضل ما بين القيمتين؛ لأنه لما أوجب الأولى بلسانه فقد جعل مقدار مالية الأولى لله تعالى فلايكون له أن يستفضل لنفسه شيئًا، و لهذا يلزمه التصدق بالفضل قال بعض مشايخنا: هذا إذا كان الرجل فقيرًا فإن كان غنيًّا فليس عليه أن يتصدق بفضل القيمة، قال الإمام شمس الأئمة السرخسي: الصحيح أن الجواب فيهما على السواء يلزمه التصدق بالفضل غنيًّا كان أو فقيرًا؛ لأنّ الأضحية و إن كانت واجبةً على الغني في الذمة فإنما يتعين المحل بتعيينه فتعين هذا المحل بقدر المالية؛ لأن التعيين يفيد في ذلك.‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201000

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں