پگڑی پر دکان، مکان خریدنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
واضح رہے کہ مروجہ پگڑی کا معاملہ شرعاً درست نہیں ہے؛ کیوں کہ پگڑی نہ تو مکمل خرید و فروخت کا معاملہ ہے، اور نہ ہی مکمل اجارہ (کرایہ داری) کا معاملہ ہے، بلکہ یہ دونوں کے درمیان ایک ملا جلا معاملہ ہے، جس کی وجہ سے پگڑی پر لیے گئے مکان یا دوکان پر بدستور مالک کی ملکیت برقرار رہتی ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں پگڑی کا معاملہ کرنا شرعاً درست نہیں ہے، اس کا متبادل کرایہ داری کا معاملہ ہے۔ جس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:
کرایہ پر دکان لے کر آگے پگڑی یا کرایہ پر دینا
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن