موجودہ حالات میں حکومت کی طرف سے جبراً جماعت والوں کو روکا ہوا ہے، اس صورت میں نماز پوری پڑھیں گے یا قصر؟
صورتِ مسئولہ میں جو جماعت کسی جگہ پہلے سے مسافر تھی، وہ مجبوری میں رکنے کی وجہ سے قصر کرے اور جو مذکورہ مجبوری سے پہلے مقیم تھی، وہ پوری نماز پڑھے۔
الهداية في شرح بداية المبتدي (1 / 80):
"ولو دخل مصرًا على عزم أن يخرج غدًا أو بعد غد ولم ينو مدة الإقامة حتى بقي على ذلك سنين قصر؛ لأن ابن عمر رضي الله عنه أقام بأذربيجان ستة أشهر وكان يقصر". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108201326
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن