بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پابندی کی وجہ سے جماعت کو ٹھہرنا پڑے تو قصر کرے یا پوری نماز پڑھے؟


سوال

موجودہ حالات میں حکومت کی طرف سے جبراً جماعت والوں کو روکا ہوا ہے، اس صورت میں نماز پوری پڑھیں گے یا قصر؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جو جماعت کسی جگہ پہلے سے مسافر تھی، وہ مجبوری میں رکنے کی وجہ سے قصر کرے اور جو مذکورہ مجبوری سے پہلے مقیم تھی، وہ پوری نماز پڑھے۔

الهداية في شرح بداية المبتدي (1 / 80):
"ولو دخل مصرًا على عزم أن يخرج غدًا أو بعد غد ولم ينو مدة الإقامة حتى بقي على ذلك سنين قصر؛ لأن ابن عمر رضي الله عنه أقام بأذربيجان ستة أشهر وكان يقصر". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144108201326

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں