گیم میں بتوں والا ایک لیول آیا تھا تو اس وقت فتوی جاری ہوا کہ جو کھیلے گا دائرہ اسلام سے خارج ہو جائے گا، لیکن اب وہ لیول ہٹا دیا گیا تو کیا اب بھی وہ دائرہ اسلام سے خارج ہوگا؟
بصورتِ مسئولہ پب جی گیم والوں نے اگر شرکیہ فعل والا موڈ گیم سے بالکلیہ ختم کردیا ہو تب بھی اس گیم کا کھیلنا بذاتِ خود دیگر بہت سے مفاسد کی بنا پر ناجائز اور حرام ہے، البتہ اس کے کھیلنے سے دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوگا، ہمارے سابقہ فتاوی میں تجدیدِ ایمان اور شادی شدہ ہونے کی صورت میں تجدیدِ نکاح کا حکم صرف اسی شخص کے لیے تھا جس نے اس گیم میں پلیئر کو بتوں کے سامنے جھکانے کا عمل کیا ہو۔ اور جس شخص نے مذکورہ عمل کیے بغیر یہ گیم ان دنوں میں کھیلا جب یہ موڈ موجود تھا، لیکن پلیئر کو بتوں کے سامنے نہیں جھکایا تو اس شخص کے لیے بھی تجدیدِ ایمان اور شادی شدہ ہونے کی صورت میں تجدیدِ نکاح کا حکم نہیں تھا۔ البتہ ناجائز کام کرنے کی وجہ سے گناہ کا مستحق ہوگا اور اس پر توبہ و استغفار لازم ہوگا۔
تفصیل کے لیے جامعہ کی ویب سائٹ پر موجود درج ذیل فتویٰ ملاحظہ کیا جائے:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200573
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن