بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

پانی کی کمی کی صورت میں بوتل میں پانی لے کر وضو کرنا


سوال

اگر کسی جگہ پانی موجود نہ ہو تو کیا ہم وضو کے لیے چھوٹی بوتل میں پانی لے کر وضو کر سکتے ہیں یا پچر ( لیٹر ڈیڑھ لیٹر)والی بوتل میں پانی لےکر وضو کر سکتے ہیں ؟

جواب

اگر کسی جگہ اتنا پانی دستیاب نہ ہو  کہ سنت کے مطابق وضوء کیا جا سکے، تو دستیاب پانی سے  ایک ایک بار فرائضِ وضو   (منہ دھونا، دونوں ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھونا ، چوتہائی سر کا مسح کرنا اور دونوں پیروں کو ٹخنوں سمیت دھونا)  ادا کرنا کافی ہوتا ہے، لہذا صورت مسئولہ میں بوتل میں پانی لے کر وضوء کیا جا سکتا ہے، پس اگر چھوٹی بوتل کے بقدر پانی ملے تو فرائض وضوء ادا کرنے پر اکتفاء کر لیا جائے، اور اگر بڑی بوتل  میں پانی مل جائے تو سنت طریقہ کے مطابق وضوء کیا جائے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولو توضأ مرة لعزة الماء أو للبرد أو لحاجة لا يكره ولا يأثم وإلا فيأثم. كذا في معراج الدراية."

(كتاب الطهارة، الباب الأول في الوضوء، الفصل الثاني في سنن الوضوء، ١ / ٧، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144506100150

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں