همارے ایک ساتهی نے همیں ایک فتوی لا کر دیکهایا اس میں بڑے مدلل انداز میں پان و گٹکا وغیرە اور ایسی تمام چیزوں کو حرام لکها تها آپ حضرات سے درخواست هے صحیح معنوں میں رهنمائی فرمائیں آیا اگر تحقیق سے یه ثابت هوا کے یه حرام هے تو جو پچهلے کچه بزرگوں کا معمول رها تو اس بارے میں مخالفین کو کیا کها جاءے؟
پان کھانا جائز ہے کیونکہ نشہ آور نہیں ہے لہذا اکابر پر کسی کا اعتراض وارد ہی نہیں ہوتا اوررہا گٹگا تو حکومت نے سخت مضر صحت اشیاء پر مشتمل ہونے کی وجہ سے اس پر پابندی لگائی ہوئی ہے ، لہذا مضر صحت ہونے اور ملکی قوانین میں ممنوع ہونے کی وجہ سے اس کے استعمال سے احتراز کرنا چاہیے ۔
فتوی نمبر : 143507200037
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن