بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو کے بعد داڑھی میں کنگھی بیٹھ کر کرنا سنت ہے یا کھڑے ہوکر؟


سوال

وضو کے بعد داڑھی میں کنگھی بیٹھ کر کرنا سنت ہے یا کھڑے ہوکر؟

جواب

واضح رہےکہ احادیثِ مبارکہ میں بالوں میں کنگھی کرنے سے متعلق جو بات ملتی ہے وہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کنگھی فرمانے میں  دائیں جانب سے شروع کرنے کو پسند فرماتے  تھے، نیز بعض روایت میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو لیٹتے تو آپ ﷺ کے لیے وضو کا پانی، مسواک اور کنگھی رکھ دی جاتی، جب اللہ تعالیٰ آپ کو رات کو اٹھاتے تو آپ ﷺ مسواک کرتے اور وضو کرتے اور کنگھی کرتے،لہذا مسنون یہ ہے کہ جب بالوں میں کنگھی کرنے کا ارادہ ہو تو اولاً سر کے دائیں حصے میں کنگھی کی جائے، پھر بائیں حصے میں۔

اس کے علاوہ باقی سوال میں ذکرکردہ بات کہ "وضوکےبعدبیٹھ کریاکھڑےہوکر کنگھی کرناسنت ہے،"اس میں سہولت کے مطابق عمل کرلیا جائے ،کوئی خاص ہیئت منقول نہیں ہے ۔

"السنن الكبرى للبيهقي وفي ذيله الجوهر النقي" میں ہے:

"عن أنس، قال: " كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا أخذ مضجعه من الليل ‌وضع ‌طهوره ‌وسواكه ‌ومشطه، فإذا هبه الله تعالى من الليل استاك، وتوضأ وامتشط ". قال: " ورأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يتمشط بمشط من عاج."

(‌‌كتاب الطهارة، ‌‌باب المنع من الإدهان في عظام الفيلة، وغيرها مما لا يؤكل لحمه، ج:1، ص:42، ط: دار الكتب العلمية)

صحيح مسلم میں ہے:

"عن عائشة؛ قالت:إن كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ليحب التيمن في طهوره ‌إذا ‌تطهر. ‌وفي ‌ترجله إذا ترجل. وفي انتعاله إذا انتعل."

(كتاب الطهارة، باب التيمن في الطهور وغيره، ج:1، ص:226، ط: دار إحياء التراث العربي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144502101909

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں