بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عویشہ نام رکھنا


سوال

عویشہ نام رکھنا کیسا ہے؟ اور اس کا کیا مطلب ہے؟ سنا کہ یہ عائشہ سے نکلا ہے یا عائشہ کی تصغیر ہے اور معنی اس کہ  ہوں گے: چھوٹی عائشہ۔ تو اگر یہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کی نسبت سے نام رکھا جائے تو جائز ہوگا؟

جواب

عویشہ ( عُوَیِّشَه: ع:  پر پیش، و : پر  زبر،  ی: مشدد  زیر کےساتھ، ش: پر  زبر)  عائشہ کی تصغیر ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو "عویشہ"  کہہ کر خطاب کرنا ثابت ہے، لہذا یہ نام رکھ سکتے ہیں، نیز  انبیاء علیہم السلام اور صحابہ صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اسماء میں ان کی نسبت کافی ہوتی ہے، معنی کا اعتبار نہیں ہوتا۔ اور اگر تصغیر کو ملحوظ رکھ کر معنی دیکھا جائے تو بھی تصغیر کا معنی ہمیشہ چھوٹے کا معنیٰ بتانے کے لیے نہیں ہوتا، بلکہ کبھی محبت اور تعظیم بھی مقصود ہوتی ہے؛ لہٰذا یہاں اس کا ترجمہ "پیاری عائشہ" بھی ہوسکتا ہے۔

عمل اليوم و الليلة لابن السني  میں ہے:

622- أَخْبَرَنِي أَبُو عَرُوبَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ، ثنا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا غَضْبَى، فَأَخَذَ بِطَرَفِ الْمِفْصَلِ مِنْ أَنْفِي فَعَرَكَهُ، ثُمَّ قَالَ: " يَا عُوَيِّشُ، قُولِي: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي، وَأَذْهِبْ غَيْظَ قَلْبِي، وَأَجِرْنِي مِنَ الشَّيْطَانِ."

( باب ما تدعو به المرأة الغيري، ص: 578)

فيض القدير للمناوي میں ہے:

6754- (كان إذا غضبت عائشة عرك بأنفهما) بزيادة الباء (وقال) ملاطفا لها: (يا عويش) منادى مصغر مرخم فيجوز ضمه وفتحه على لغة من ينتظر وعلى التمام (قولي: اللهم رب محمد اغفر لي ذنبي و أذهب غيظ قلبي و أجرني من مضلات -[151]- الفتن) فمن قال ذلك بصدق و إخلاص ذهب غضبه لوقته و حفظ من الضلال و الوبال."

(ابن السني عن عائشة)."

( باب كان وهي الشمائل الشريفة،5 / 150، ط: المكتبة التجارية الكبري۔ مصر)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110201415

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں