اگر مجھے لمبے بال نہیں پسند، چونکہ آج کل لڑکے جس قسم کے لمبے بال رکھتے ہیں اس سے عورتوں کے ساتھ تشبیہ ہوتی ہے، تو کیا میں لمبے بالوں کے نا پسند کرنے کی وجہ سے کافر ہو جاؤں گا، کہ لمبے بال رکھنا سنت ہے؟
واضح رہے کہ مردوں کا عورتوں کی مشابہت کے لیے لمبے بال رکھنا شرعاً ممنوع ہےاور ایسے مردوں اور عورتوں پر لعنت وارد ہوئی ہے جو ایک دوسرے کی مشابہت اختیار کرتے ہیں، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں سائل کا موجودہ دور میں مردوں کا عورتوں کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے کندھوں سے بھی نیچے لمبے بال رکھنے کو پسند نہ کرنا یہ جائز ہے شرعاً گناہ نہیں۔
بخاری شریف میں ہے:
"عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهين من الرجال بالنساء، والمتشبهات من النساء بالرجال".
(كتاب اللباس، باب المتشبهون بالنساء والمتشبهات بالرجال، 159/7، ط: السلطانية، بالمطبعة الكبرى الأميرية)
"ترجمہ :حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "اللہ تعالی ان مردوں پر لعنت کرے جو عورتوں سے مشابہت اختیار کرنے والے ہیں اور ان عورتوں پر جو مردوں سے مشابہت اختیار کرنے والی ہوں "
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144501101181
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن