عورت کا تہوں میں بال کاٹنا کیسا ہے؟ جب کہ اس میں سامنے کے بال چھوٹے اور پیچھے والے لمبے ہوتے ہیں، ایک مسئلے کے مطابق مردوں سے مشابہت منع ہے، کیا یہ مردوں سے مشابہت شمار ہوگی؟
تہوں میں بال کاٹنا، جو layer cutting کےنام سے معروف ہے ،اس میں بالوں کو بطور فیشن مختلف جگہوں سے مختلف لمبائی میں کاٹا جاتا ہےاور عام طور پر بالوں کو کھلا رکھنے والی خواتین اس طرح کرتی ہیں ،چناں چہ مذکورہ طریقہ پر بطور ِ فیشن بال کٹوانا نا جائز ہے ،عورتوں کے لیے کمر سے نیچے کے بال کاٹنے کی اجازت ہے اس سے اوپر منع ہے، نیز اگر اس میں بال کندھوں سے کم کیے جائیں تو مردوں کی مشابہت شامل ہوجائے گی اور اس کی برائی اور بھی زیادہ ہوجائے گی،جس کے متعلق حدیث میں ہے :
"قال النبي صلى الله عليه وسلم:لعن الله المتشبهين من الرجال بالنساء والمتشبهات من النساء بالرجال."
ترجمہ:"آپﷺ نے ارشاد فرمایا : اللہ کی لعنت عورتوں سے مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر اور مردوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر۔"
فتاوی عالمگیری میں ہے :
"يكره القزع وهو أن يحلق البعض ويترك البعض قطعا مقدار ثلاثة أصابع كذا في الغرائب."
(كتاب الكراهية،الباب التاسع عشر،ج5،ص357،ط:رشیدیہ)
فتاوی رحیمیہ میں ہے:
"عورت از خود فیشن کے انداز پر بال کاٹے تو یہ سخت گناہ کا کام ہےاور حرام ہے ......بہشتی زیور میں ہے :عورت کا سرمنڈانا ِ بال کترانا حرام ہے،حدیث میں لعنت آئی ہے۔"
(ج10،ص120،ط:دار الاشاعت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503102957
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن