کیا Oriflame cosmetic products کا بزنس جائز ہے ؟
سائلہ نے جو Oriflame کمپنی کا ذکر کیا وہ ایک ملٹی لیول مارکیٹنگ کمپنی کا طریقہ ہے، ملٹی لیول مارکیٹگ میں بہت سےمفاسد ہونے کی وجہ سے ان سے منسلک ہونا ناجائز ہے۔ چند ایک کا یہاں ذکر کیا جاتا ہے:
البنایہ شرح الہدایۃ میں ہے:
"وقد نهى النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عن بيع الملامسة والمنابذة. ولأن فيه تعليقًا بالخطر".
شرح
م: (تعليقًا) ش: أيتعليق التمليكم: (بالخطر) ش: وفي " المغرب "، الخطر: الإشراف على الهلاك، قالت الشراح: وفيه معنى القمار؛ لأن التمليك لايحتمل التعليق لإفضائه إلى معنى القمار". (۸/۱۵۸، دار الكتب العلمية)
الموسوعة الفقهیة میں ہے :
"وقال المحلي: صورة القمار المحرم التردد بين أن يغنم وأن يغرم". (۳۹/۴۰۴، طبع الوزارة)
مسند أحمد میں ہے:
"عن عبد الرحمن بن عبد الله بن مسعود،، عن أبيه، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صفقتين في صفقة واحدة". (6 / 324، موسسة الرسالة)
لہذا مذکورہ کمپنی کے ساتھ منسلک ہونا اور دوسروں کو اس میں شامل کراکے کمیشن وصول کرنا، ناجائز ہے۔
اس کی مزید تفصیل کے لیے فتاوی بینات جلد 4 ص 233 ملاحظہ فرمائی جاسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200928
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن