بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اورہان نام رکھنے کا حکم


سوال

اورہان یا اورحان نام کیسا ہے، اس میں صحیح کون سا ہے، کیا ہم محمد اورہان خان نام رکھ سکتے ہیں۔

جواب

اورہان ہاء کے تلفظ کے ساتھ ترکی زبان کا لفظ ہے، بعض ذرائع ابلاغ میں اس کا ترجمہ اردو میں : عظیم راہ نما، اور لیڈر کا کیا گیا ہے۔

اور ”اورہان“ جسے تاریخ کی کتابوں میں ”اورخان“ کے تلفظ کے ساتھ بھی لکھا گیا ہے، یہ سلطنتِ عثمانیہ کے دوسرے سلطان تھے جو کہ 1281 عیسوی میں پیدا ہوئے، 1326 عیسوی میں عثمان غازی کی وفات کے بعد "اورہان" نے سلطنت کی باگ ڈور سنبھالی تھی۔

ان کے نام پر نام رکھنا جائز ہے، البتہ ہمارے ہاں برصغیر میں چوں کہ یہ غیر مانوس نام ہے، اس لیے کوئی عربی نام یا صحابہ کے ناموں میں سے انتخاب کرکے نام رکھا جائے تو یہ زیادہ اچھا ہے۔

شذرات الذهب في أخبار من ذهب میں ہے:

"سنة إحدى وستين وسبعمائة

فيها توفي أورخان بن عثمان السلطان العظيم ثاني ملوك بني عثمان.

ولي سنة ست وعشرين وسبعمائة  بعد وفاة والده السلطان عثمان حق أول ملوك بني عثمان، وكانت ولاية صاحب الترجمة في أيام السلطان حسن صاحب مصر."

(سنة إحدى وستين وسبعمائة، ج:6، ص:189، ط:دارابن کثیر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100409

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں