بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت سجدہ کس طرح کرے؟


سوال

کیا عورت سجدہ میں دونوں پاوں جوڑے گی یا مرد کی طرح اپنے وجود کے مطابق کھول کر سجدہ کرے گی؟

جواب

عورت  کو چاہیے کہ وہ سجدہ اس طرح کرے کہ :

1- اس کے تمام اعضا ملے ہوئے ہوں، ہاتھ بغلوں سے ،رانیں پیٹ سے ملی ہوئی ہوں؛ اس کی وجہ  یہ ہے کہ اس میں عورت کے لیے زیادہ پردہ ہے، اور یہ حکم حدیث سے مستفاد ہے۔

2- سرین کے حصے کواوپرکی طرف نہ اٹھائے؛ بل کہ اپنے جسم کوحتی الامکان زمین سے ملاکر پست  رکھے ۔

3- اپنے ہاتھوں کوزمین پر بچھاکر رکھے، مردکی طرح اٹھاکرنہ رکھے ۔

4- اپنے دونوں پیرایک طرف (دا ہنی طرف کو)  نکال دے اوراپنے پیروں کوکھڑا نہ کرے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 504):

’’(والمرأة تنخفض) فلا تبدي عضديها (وتلصق بطنها بفخذيها)؛ لأنه أستر، وحررنا في الخزائن: أنها تخالف الرجل في خمسة وعشرين.

 (قوله: فلا تبدي عضديها) كتب في هامش الخزائن أن هذا رد على الحلبي، حيث جعل الثاني تفسيراً للانخفاض مع أن الأصل في العطف المغايرة تنبه اهـ (قوله: وحررنا في الخزائن إلخ) وذلك حيث قال:  تنبيه ذكر الزيلعي: أنها تخالف الرجل في عشر، وقد زدت أكثر من ضعفها:ترفع يديها حذاء منكبيها، ولاتخرج يديها من كميها، وتضع الكف على الكف تحت ثديها، وتنحني في الركوع قليلاً، و لاتعقد و لاتفرج فيه أصابعها بل تضمها وتضع يديها على ركبتيها، و لاتحني ركبتيها، وتنضم في ركوعها وسجودها، وتفترش ذراعيها، وتتورك في التشهد وتضع فيه يديها تبلغ رءوس أصابعها ركبتيها، وتضم فيه أصابعها، وإذا نابها شيء في صلاتها تصفق ولا تسبح، ولاتؤم الرجل، وتكره جماعتهن، ويقف الإمام وسطهن، ويكره حضورها الجماعة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200602

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں