بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کو شہوت کے ساتھ چھونے کے بعد اس کی بیٹی سے نکاح کا حکم


سوال

مجھے ایک شادی شدہ عورت سے محبت ہوگئی  تھی،  تقریباً 13 سال پہلے کی بات ہے، میں نے اس کے ساتھ زنا تو نہیں کیا، مگر اس کے  چہرے، پیٹ اور سینے کو چوما ہے، اب اس کی بیٹی سے نکاح ہو سکتا ہے میرا؟

جواب

واضح رہے کہ جس طرح حرمتِ  مصاہرت جماع کے ذریعے ثابت ہوتی ہے، اسی طرح کسی عورت کو شہوت  سے کسی حائل کے بغیر چھونے یا بوسہ لینے سے بھی ثابت ہوجاتی ہے،لہذا صورتِ  مسئولہ میں آپ  نے  جس عورت کے ساتھ مذکورہ کام کیا ہےاس کی بیٹی آپ کے  لیے ہمیشہ کے  لیے حرام ہوچکی ہے اور  اس کےساتھ آپ کا نکاح درست نہیں۔ نیز جو گناہ ہوا اس سے سچی توبہ و استغفار بھی آپ پر لازم ہے، نیز مذکورہ عورت سے رابطے سے بھی اجتناب کیجیے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) حرم أيضاً بالصهرية (أصل مزنيته) أراد بالزنا في الوطء الحرام (و) أصل (ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس بحائل لايمنع الحرارة (وأصل ماسته وناظرة إلى ذكره والمنظور إلى فرجها) المدور (الداخل) ولو نظره من زجاج أو ماء هي فيه (وفروعهن)".(23/3)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110201758

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں