بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کس طرح تراویح پڑھے؟


سوال

عورت کس طرح تراویح پڑھے؟  اور کم سے کم کتنی رکعت؟

جواب

تراویح کی نماز جس طرح مردوں کے لئے مسنون ہے اسی طرح عورتوں کے لئے بھی مسنون ہے اور عورتوں کے لئے تراویح کی نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ بیس رکعت دس سلاموں کے ساتھ پڑھیں گی، یعنی ہر دو رکعت پر سلام پھیریں گی, تراویح کی نماز بیس رکعات پڑھنا ہی مسنون ہے جیسا کہ عام صحابہ سے منقول ہے۔

عورتوں کا گھر پر تنہا تراویح پڑھنا ہی افضل ہے، البتہ اگر مرد حافظ گھر پر تراویح سنا رہاہو، (جیسا کہ موجودہ حالات میں) اور گھر کی ہی خواتین جماعت میں شامل ہوجائیں، دوسرے گھروں کی خواتین آکر جماعت میں شامل نہ ہوں تو گھر  کی خواتین کے لیے تراویح کی جماعت میں شامل ہوکر مرد حافظ کی اقتدا میں تراویح ادا کرنا بلاکراہت درست ہے۔ اس صورت میں خواتین کی صف مردوں اور لڑکوں کے بعد بنائی جائے۔

منحة السلوك في شرح تحفة الملوك (ص: 149):
\"(وهي) أي التراويح (سنة مؤكدة) ذكر القدوري لفظ الاستحباب، والأصح: أنها سنة مؤكدة لمواظبة الخلفاء الراشدين عليها، نص عليه صاحب الهداية. وهي سنة الرجال والنساء، وقال بعض الروافض: سنة الرجال دون النساء\". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200215

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں