بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روایت: عورت کی برکت یہ ہے کہ اس سے پہلی بار بیٹی پیدا ہو، کی تحقیق


سوال

عورت کی برکت یہ ہے کہ اس سے پہلی بار بیٹی پیدا ہو ۔

(تاریخ ابن عساکر : 47/225  )

پوچھنا تھا  کہ اس حدیث کا اس کے علاوہ بھی کوئی حوالہ  ہے؟ 

جواب

سوال میں ذکر کردہ روایت تاریخ ابن عساکر کے علاوہ "مکارم الأخلاق للخرائطی "(ص:213،رقم الحدیث :646)،"تفسیر ابن مردویه"، اور"مسند فردوس للديلمي"  (1/ 214) میں موجود ہے، مگر جس سند سےنقل کی گئی ہے اس میں حد درجہ ضعف ہے، کیوں کہ اس سند کے بنیادی راوی العلاء بن کثیر ہیں ، جن کو امام بخاری اور ابو حاتم رازی نے  ’’منکر الحدیث‘‘  کہا ہے۔  (التاريخ الكبير:  6 /514، و الجرح والتعديل:  6 / 360)،اور  وہ روایت نقل کرتے ہیں مکحول سے، امام ابن عدی رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے کہ:

"و للعلاء ابن كثير عن مكحول عن الصحابة عن النبي صلى الله عليه وسلم نسخ كلها غير محفوظة و منكر الحديث." (5 / 219)

یعنی  العلاء بن کثیر عن مکحول سے مروی تمام نسخے غیر محفوظ ہیں ۔

تقریب التهذيب میں ہے :

"متروك رماه ابن حبان بالوضع". (436)

نیز اس سند کے دیگر راوی بھی کمزور ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ابن الجوزی نے اس حدیث کو اپنی کتاب الموضوعات  (2 / 276) میں، علامہ شوکانی نے  ’’الفوائد المجموعة‘‘ (133) میں نقل کیا ہے۔ حافظ  سیوطی نے  ’’اللآلئ المصنوعة‘‘  میں اس کے دو شاہد  نقل کیےہیں، لیکن  ان پر بھی سخت کلام ہے۔  (2/ 149)۔لہٰذا جب تک کوئی معتبر سند نہ ملے تو  حدیث کو بیان کرنے میں احتیاط کرنی چاہیے۔

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144308101676

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں