عورت کی برکت یہ ہے کہ اس سے پہلی بار بیٹی پیدا ہو ۔
(تاریخ ابن عساکر : 47/225 )
پوچھنا تھا کہ اس حدیث کا اس کے علاوہ بھی کوئی حوالہ ہے؟
سوال میں ذکر کردہ روایت تاریخ ابن عساکر کے علاوہ "مکارم الأخلاق للخرائطی "(ص:213،رقم الحدیث :646)،"تفسیر ابن مردویه"، اور"مسند فردوس للديلمي" (1/ 214) میں موجود ہے، مگر جس سند سےنقل کی گئی ہے اس میں حد درجہ ضعف ہے، کیوں کہ اس سند کے بنیادی راوی العلاء بن کثیر ہیں ، جن کو امام بخاری اور ابو حاتم رازی نے ’’منکر الحدیث‘‘ کہا ہے۔ (التاريخ الكبير: 6 /514، و الجرح والتعديل: 6 / 360)،اور وہ روایت نقل کرتے ہیں مکحول سے، امام ابن عدی رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے کہ:
"و للعلاء ابن كثير عن مكحول عن الصحابة عن النبي صلى الله عليه وسلم نسخ كلها غير محفوظة و منكر الحديث." (5 / 219)
یعنی العلاء بن کثیر عن مکحول سے مروی تمام نسخے غیر محفوظ ہیں ۔
تقریب التهذيب میں ہے :
"متروك رماه ابن حبان بالوضع". (436)
نیز اس سند کے دیگر راوی بھی کمزور ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ابن الجوزی نے اس حدیث کو اپنی کتاب الموضوعات (2 / 276) میں، علامہ شوکانی نے ’’الفوائد المجموعة‘‘ (133) میں نقل کیا ہے۔ حافظ سیوطی نے ’’اللآلئ المصنوعة‘‘ میں اس کے دو شاہد نقل کیےہیں، لیکن ان پر بھی سخت کلام ہے۔ (2/ 149)۔لہٰذا جب تک کوئی معتبر سند نہ ملے تو حدیث کو بیان کرنے میں احتیاط کرنی چاہیے۔
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144308101676
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن