بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے پاس دس تولہ سونا ہے پیسے نہیں ہے تو زکوۃ کیسے ادا کرے گی؟


سوال

 ایک شخص کی اہلیہ کے پاس سونا ہے جس کی مقدار تقریباً دس تولہ ہے جو کہ اس کے والدین نے اپنی بیٹی کو شادی میں گفٹ کیاتھا اور جس وقت یہ سونالیاتھا اس وقت اس کی قیمت کوئی پچاس ہزار روپیہ تھی اور اب فی تولہ تقریباً دولاکھ کاہے اب وہ عورت زکوٰۃ کس قیمت کے حساب سے ادا کرےگی موجودہ قیمت یا اس قیمت کے حساب سے جس وقت اس کی قیمت پچاس ہزار روپیہ تھی اور کیا اس کی زکوٰۃ شوہر ادا کرےگا یا وہ عورت خود ادا کرےگی،  نیز یہ بھی بتائیے گا کہ صرف اس کے پاس دس تولہ سوناہے اور اتنی رقم نھیں کہ وہ زکوٰۃ ادا کرسکے تو اس کا کیاجواب ہوگا،  مہربانی فرماکر مکمل راہنمائی فرمائیے! 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جس زیور کی مالک مذکورہ عورت ہے اور وہ نصاب کے برابر ہے اس کی زکوۃ ادا کرنا اس عورت ہی کے ذمہ فرض ہے اور زکوۃ ادا کرتے وقت  کی قیمت فروخت  (یعنی اس دن مارکیٹ میں جو سونے کی قیمت ہوگی )کا اعتبار ہوگا لہذا اگر مذکورہ عورت  کا شوہر تبرع اور احسان کے طور پر بیوی کی اجازت سے زکاۃ دےدے ، یا عورت شوہر سے پیسہ لے کر زکوۃ دے دے  تو زکوۃ ادا ہوجائے گی اگر کچھ نہ ہوسکے تو اس عورت کو اسی زیور میں سے زکوۃ دینی ہوگی چاہے تو اس زیور کا چالیسواں حصہ زکوۃ میں دے یا چالیسواں حصہ بیچ کر اس کی قیمت زکوۃ میں دے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"تجب في كل مائتي درهم خمسة دراهم ... و إن أدى خمسة قيمتها خمسة جاز، و لو أدى من خلاف جنسه يعتبر القيمة بالإجماع، كذا في التبيين."

(کتاب الزکاۃ , الفصل الاول فی زکاۃ الذهب و الفضة جلد 1 ص: 178 , 179 ط: دارالفکر)

بدائع الصنائع میں ہے:

"و إنما له ولاية النقل إلى القيمة يوم الأداء فيعتبر قيمتها يوم الأداء."

(کتاب الزکاۃ , فصل اموال التجارۃ جلد 2 ص: 22 ط: دارالکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144409100945

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں