بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رجب 1446ھ 19 جنوری 2025 ء

دارالافتاء

 

عورت کا عذر کی بناء پر سر کے بال کاٹنا درست ہے


سوال

اگر عورت مکمل شرعی پردہ کرتی ہو اور کسی طرح کے فیشن کی غرض بھی نہ ہو اور مرد کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے کا خیال بھی نہ ہو تو کیا کسی عذر کی وجہ سے بال کاٹ سکتی ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں عورتوں کے لیے عذر (مرض یا درد وغیرہ ) کی بناء پر بال کاٹنا یا چھوٹے کرانا درست ہے۔ 

غمز عیون البصائر فی شرح الاشباہ میں ہے:

" قوله: وتمنع من حلق رأسها. أي حلق شعر رأسها. أقول ذكر العلامي في كراهته أن لا بأس للمرأة أن تحلق رأسها لعذر: مرض ووجع وبغير عذر لا يجوز

(انتهى) . والمراد بلا بأس هنا الإباحة لا ما ترك فعله أولى، والظاهر أن المراد بحلق شعر رأسها إزالته ‌سواء ‌كان ‌بحلق ‌أو ‌قص ‌أو ‌نتف أو نورة. فليحرر، والمراد بعدم الجواز كراهية التحريم لما في مفتاح السعادة، ولو حلقت فإن فعلت ذلك تشبها بالرجال فهو مكروه لأنها ملعونة."

(الفن الثالث، احكام الانثي، ج:3، ص:381، ط:دار الكتب العلمية)

فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144602100353

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں