انٹرنیٹ خاص کر فیس بک پر عورت کا پوسٹ کرنا کیساہے، خاص کر جب گروپ مردوں کا ہو اور عورت معلوماتی یا اسلامی پوسٹ کرے؟
جس طرح مرد و عورت کے براہِ راست اختلاط میں بہت مفاسد ہیں، اسی طرح، بلکہ بعض اعتبار سے اس سے بڑھ کر واٹس ایپ، فیس بک وغیرہ سوشل میڈیا کے گروپوں میں مردوں اور عورتوں کا ایک ساتھ ایڈ رہنا بھی دسیوں مفاسد کا سبب ہے، لہذا عورت کے لیے ایسے گروپس میں از خود ایڈ ہونا یا کسی کے ایڈ کرنے کی صورت میں گروپ میں رہنے کی شرعًا اجازت نہیں، ہر وہ شخص خواہ مرد ہو یا عورت جو ان گروپس میں حصہ دار ہوگا، وہ اپنے عمل کے بقدر مفاسد کا ذمہ دار ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
اس حوالے سے مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:
واٹساپ پر خواتین کا گروپ بناکر مسائل بتانا
آن لائن بذریعہ واٹس ایپ خواتین کے لیے تفسیر قرآن سیکھنا اور سکھانا
فتوی نمبر : 144110201386
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن