بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا بیوٹی پالر جا کر شرم گاہ کی ویکس کروانا


سوال

کیا بیوٹی پالر مںں جا کر کسی عورت سے شرم گاہ کی ویکسنگ کروانا جائز ہے؟ اور کیا اس صورت میں کرواسکتے ہیں اگر کریمز وغیرہ استعمال کرنے سے ریشس ہو جاتے ہوں؟

جواب

واضح رہے کہ عورت کے لیے ناف سے لے کر  گھٹنوں کے نیچے تک  کاحصہ کسی دوسری عورت کے سامنے کھولنا  جائز نہیں  ہے،لہذا صورتِ  مسئولہ  میں عورت کا بیوٹی پالر  جا کر کسی اور عورت سے شرمگاہ کی ویکس کروانا شرعا  جائز نہیں ہے،نیزعقلًا بھی یہ انتہائی قبیح اور بے شرمی کی بات ہے ۔

عورت کے لیے اپنی شرمگاہ کے بال خود صاف کرنے چاہییں، اگر  کریم  سے  کوئی تکلیف ہو تو متعلقہ ڈاکٹر سے رجوع کرکے اس کا متبادل معلوم کرلیں ،اور یہ کام خود انجام دے۔

 فتاوی شامی میں ہے:

’’ (و تنظر المرأة المسلمة من المرأة كالرجل من الرجل )، وقيل: كالرجل لمحرمه، والأول أصح. سراج. ( وكذا ) تنظر المرأة ( من الرجل ) كنظر الرجل للرجل ( إن أمنت شهوتها فلو لم تأمن أو خافت أو شكت حرم استحساناً كالرجل هو الصحيح في الفصلين. تاترخانية معزياً للمضمرات. ( والذمية كالرجل الأجنبي في الأصح، فلاتنظر إلى بدن المسلمة ) مجتبى ( وكل عضو لا يجوز النظر إليه قبل الانفصال لا يجوز بعده) ولو بعد الموت كشعر عانة وشعر رأسها وعظم ذراع حرة ميتة وساقها وقلامة ظفر رجلها دون يدها‘‘.

 (6/371،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406100922

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں