بیوی اگر ملازمت کرتی ہے تو اس کی تنخواہ پر شوہر کا کیا حق ہے؟ اگر بیوی پیسے دینے سے انکار کرے تو گناہ گار ہوگی؟
واضح رہے کی بغیر کسی شدید مجبوری اور ضرورت کے عورت کے لیے گھر سے باہر جا کرملازمت کرنے کی شریعت میں اجازت نہیں ہے،اگر کوئی مجبوری ہو اور کوئی اور کمانے والا نہ ہو تو ایسی صورت میں مکمل پردے کے ساتھ نکلنے اور ملازمت کی جگہ پر نامحرم مردوں کے ساتھ تنہائی اور بے محابا اختلاط نہ ہونے کی صورت میں اس ملازمت کی گنجائش ہوگی۔
اور اس قسم کی نوکری سے عورت کی حاصل کردہ کمائی بیوی کی اپنی ذاتی ملکیت ہی ہوگی،شوہر اپنی بیوی کی اجازت کے بغیر اس میں تصرف نہیں کر سکتا،بیوی چاہے تو خود خرچ کرے، چاہے تو شوہر اور اولاد پر بھی خرچ کر سکتی ہے۔شوہر کو نہ دینے کی صورت میں گناہ گار تو نہیں ہوگی،البتہ اگر شوہر اور اولاد پر بھی خرچ کردے گی تو وہ دوہرے اجر و ثواب کی مستحق ہوگی،ایک قرابت داری کا اور دوسرا صدقہ کرنے کا۔
بخاری شریف کی حدیث میں ہے:
لھا اجران اجر القرابۃ واجر الصدقۃ۔ (بخاری،کتاب الزکاۃ،حدیث نمبر:1466) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201712
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن