بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا اپنے محرم نیز مسلمان عورت اور غیر مسلمہ عورت سے پردے کا حکم


سوال

ایک عورت کا اپنے محرم (شوہر کے علاوہ)بھائی ،باپ وغیرہ سےکتنا پردہ ہے؟اور ایک مسلمان عورت سے بھی؟اور کیا کسی غیر مسلمہ کے سامنے بال ،بازو یا پنڈلی کھول سکتے ہیں؟

جواب

1- عورت کے لیے اپنےمحارم کے سامنے سر،بازو،پنڈلی اورچہرہ کی حدتک کھولنےکی گنجائش ہے،اس سے زیادہ کی نہیں ۔

2-  دوسری مسلمان عورت سے بھی اتنا ہی پردہ ہے جتنا اپنے محارم سے ہے۔

3-  غیرمسلم بلکہ بےپردہ فاحشہ عورتوں سے بھی پردے کا حکم وجوبی تو نہیں، لیکن بہرحال حتی الامکان ان سے احتیاط برتنی چاہیے، اجنبی مردوں کی طرح ان کے سامنے بھی اپنی زینت کے اعضاء ظاہر نہیں کرنے چاہییں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200490

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں