بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کی بچہ دانی سے پانی نکالنے کی وجہ سے روزے کا حکم


سوال

عورت کے رحم (بچہ دانی) سے ٹیوب کے ذریعہ پانی نکالنے سے روزہ ٹوٹ جاتاہے یا نہیں؟

جواب

عورت کی بچہ دانی سے  پانی نکالنے کے لیےجس ٹیوب کو شرم گاہ کے راستے سے داخل کیا جا رہا ہو اگر اس پر کوئی دوائی یا جیل لگی ہوئی ہو تو اس کو داخل کرنے سے روزہ فاسد ہو جائے گا، اور اگر وہ ٹیوب خشک ہو اُس پر کوئی دوائی یا جیل نہ لگی ہو تو محض  بچہ دانی سے پانی نکالنے کی بناء پر روزہ فاسد نہیں ہو گا، تاہم ایک مرتبہ ٹیوب داخل کرنے کے بعد وہ تر ہوجائے اور پھر تر ٹیوب کو داخل کیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا، ایسی صورت میں قضاء لازم ہو گی، کفارہ لازم نہیں ہو گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وأما في قبلها فمفسد إجماعا لأنه كالحقنة."

(کتاب الصوم، ‌‌باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، جلد:2، صفحہ: 400، طبع:سعید)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ومن احتقن أو استعط أو أقطر في أذنه دهنا أفطر، ولا كفارة عليه هكذا في الهداية."

(کتاب الصوم، الباب الرابع، النوع الاول، جلد:1، صفحہ:204، طبع: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100634

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں