بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے لیے غسل میں سرکے بال کھولنا ضروری نہیں


سوال

عورتوں کے لیے غسل میں سر کے بالوں کی مینڈھیاں کھولنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر عورت کے سرکے بال گندھے ہوئے ہوں تو بالوں کی جڑوں تک پانی پہنچانا ضروری ہے، مینڈھیاں کھولنا ضروری نہیں۔ البتہ اگر عورت کے بال کھلے ہوئے ہوں تو پورے بالوں کا دھونا ضروری ہے، اگر کچھ حصہ خشک رہ جائے تو غسل درست نہیں ہوگا۔

الصحیح لمسلم میں ہے:

عن أم سلمة قالت قلت يا رسول الله إنى امرأة أشد ضفر رأسى فأنقضه لغسل الجنابة قال « لا إنما يكفيك أن تحثى على رأسك ثلاث حثيات ثم تفيضين عليك الماء فتطهرين ».

(باب حکم ضفائر المغتسلة/ج:1/ص:178/ط:دارالآفاق ، بیروت)

( وكفى بل أصل ضفيرتها ) أي شعر المرأة المضفور للحرج أما المنقوض فيفرض غسل كله اتفاقًا.

 (كتاب الطهارة/ج:1/ص:153/ط:دارالفکر)

البحرالرائق میں ہے:

( وكفى بل أصل ضفيرتها ) أي شعر المرأة المضفور للحرج أما المنقوض فيفرض غسل كله اتفاقًا۔

(كتاب الطهارة/ج:1/ص:54/ط:دارالمعرفة)

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144112201329

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں