چالیس دن تکبیر اولی کی فضیلت عورت کوکیسےحاصل ہوگی؟ جب کہ ان کے لیے اپنے گھر میں نماز پڑھنا اولی ہے!
واضح رہے کہ عورت کے لیے اپنے گھر میں نماز پڑھنا ہی اولی ہے اور زیادہ فضیلت کا باعث ہے، جہاں تک چالیس دن تک تکبیر اولی والی فضیلت کی بات جو حدیث میں مذکور ہے، تو یہ فضیلت اگر عورت کو اس طریقہ سے حاصل نہ بھی ہو تو دوسرے طریقہ سے یہ فضیلت حاصل ہوجائے گی، چنانچہ دوسری حدیث ہے جو عورت پانچ وقت کی نماز پڑھے گی اور روزے رکھے گی،اور اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرے گی اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے گی، تواسے کہا جائے گا کہ جنت میں جس دروازے سے چاہے گی داخل ہوجاؤ۔
مسند أحمد ت شاكر (2/ 307):
"عن عبد الرحمن بن عوف قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا صلت المرأة خَمْسَها، وصامَت شهرها، وحَفظت فرجها، وأطاعت زوجَها، قيل لها: ادخلي الجنةَ من أيّ أبواب الجنة شئت".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200375
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن