بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے ایام خاص میں انتفاع کی حد


سوال

ایام خاص کی صورت میں بیوی سے  لذت کی کس حد تک اجازت ہے؟

جواب

ماہواری کے ایام میں بیوی کی ناف سے لے کر گھٹنوں تک کے حصہ سے بغیر حائل کے نفع اٹھانا (مثلًا بلا حائل دیکھنا یا چھونا وغیرہ)  شوہر کے لیے شرعاً ممنوع قرار دیاگیاہے، البتہ اس حصہ کے علاوہ باقی تمام بدن سے فائدہ اٹھانے کی شرعاً اجازت ہے، نیز اگر ناف سے گھٹنوں کے درمیان اتنا موٹا کپڑا ہو کہ دونوں کو ایک دوسرے کے جسم کی حرارت محسوس نہ ہو تو شرم گاہ میں دخول کیے بغیر رانوں کے درمیان تسکین حاصل کرنے کی اجازت ہوگی، لیکن جس شخص کو اپنے اوپر قابو  نہ ہو، اسے اس سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 292):

"(وقربان ما تحت إزار) يعني ما بين سرة وركبة ولو بلا شهوة، وحل ما عداه مطلقًا. وهل يحل النظر ومباشرتها له؟ فيه تردد.

(قوله: وقربان ما تحت إزار) من إضافة المصدر إلى مفعوله، والتقدير: ويمنع الحيض قربان زوجها ما تحت إزارها، كما في البحر.

(قوله: يعني ما بين سرة وركبة) فيجوز الاستمتاع بالسرة وما فوقها والركبة وما تحتها ولو بلا حائل، وكذا بما بينهما بحائل بغير الوطء ولو تلطخ دمًا،

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200828

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں