کیا عورت کو غسلِ جنابت میں لٹکنے والے بالوں کا تر کرنا ضروی ہے یا اگر صرف بالوں کی جڑوں تک پانی پہنچا لے تو غسل ہو جائے گا ؟
اگر عورت کے سرکے بال گندھے ہوئے ہوں تو صرف بالوں کی جڑوں تک پانی پہنچانا ضروری ہے، مینڈھیاں کھولنا ضروری نہیں۔ البتہ اگر عورت کے بال کھلے ہوئے ہوں تو پورے بالوں کا دھونا ضروری ہے یعنی لٹکنے والے پورے بالوں کا دھونا ضروری ہے، اگر کچھ حصہ خشک رہ جائے تو غسل درست نہیں ہوگا۔
البحرالرائق میں ہے:
"(و كفى بل أصل ضفيرتها) أي شعر المرأة المضفور للحرج أما المنقوض فيفرض غسل كله اتفاقًا."
(كتاب الطهارة/ج:1/ص:54/ط:دارالمعرفة)
فقط و الله اعلم
فتوی نمبر : 144208201201
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن