بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے لیے غسل میں سرکے بال دھونا


سوال

کیا عورت کو غسلِ  جنابت میں   لٹکنے  والے بالوں کا  تر کرنا ضروی ہے یا اگر صرف بالوں کی  جڑوں تک پانی پہنچا لے تو غسل ہو جائے گا ؟

جواب

اگر عورت کے سرکے بال گندھے ہوئے ہوں تو  صرف بالوں کی جڑوں تک پانی پہنچانا ضروری ہے، مینڈھیاں کھولنا ضروری نہیں۔ البتہ اگر عورت کے بال کھلے ہوئے ہوں تو پورے بالوں کا دھونا ضروری ہے یعنی لٹکنے والے پورے بالوں  کا دھونا ضروری ہے، اگر کچھ حصہ خشک رہ جائے تو غسل درست نہیں ہوگا۔

البحرالرائق میں ہے:

"(و كفى بل أصل ضفيرتها) أي شعر المرأة المضفور للحرج أما المنقوض فيفرض غسل كله اتفاقًا."

(كتاب الطهارة/ج:1/ص:54/ط:دارالمعرفة)

فقط و الله  اعلم


فتوی نمبر : 144208201201

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں