بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورتوں کے کنگن کرنے کا استعمال کا حکم / کنگن کے ساتھ نماز پڑھنا


سوال

عورتوں کے وہ کنگن جس کے ایک دوسرے سے لگنے کی وجہ سے (شڑنگ شڑنگ) کی آواز نکلتی ہے،  ان کا پہننا کیسا ہے؟ اور اس کے ساتھ نماز پڑھنے کا حکم بھی واضح کریں۔

جواب

 عورت کےلیےکنگن پہننا  شرعاً جائز ہے، اور عورت انہیں  پہن کر نماز بھی پڑھ سکتی ہے، نماز کے وقت ان کو اتارنے کی ضرورت نہیں ہے۔

فتح القدیر میں ہے:

"وفي المبسوط في الذراع روايتان، والأصح أنه عورة، وفي الاختيار لو انكشف ذراعها جازت صلاتها لأنها من الزينة الظاهرة وهو السوار وتحتاج إلى كشفه للخدمة وستره أفضل."

(کتاب الصلاۃ، باب شروط الصلاة التي تتقدمها، ج: 1، ص: 259، ط: دارا لفکر)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(ولا يتختم) إلا بالفضة لحصول الاستغناء بها ‌فيحرم (‌بغيرها كحجر).

وفي الرد: (قوله ‌فيحرم ‌بغيرها إلخ) .......... فعلم أن التختم بالذهب والحديد والصفر حرام فألحق اليشب بذلك لأنه قد يتخذ منه الأصنام، فأشبه الشبه الذي هو منصوص معلوم بالنص إتقاني والشبه محركا النحاس الأصفر قاموس وفي الجوهرة والتختم بالحديد والصفر والنحاس والرصاص مكروه للرجل والنساء."

(كتاب الحظر والإباحة، فصل فی اللبس، ج: 1، ص: 359، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101773

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں