عورت کے خوش بو لگانے کا شریعت میں کیا حکم ہے؟
عورت کے لیے ایسی خوشبو لگانے کی اجازت ہے جس کی مہک کم ہو اور اس میں رنگ غالب ہو،عورتوں کے لیے پھیلنے والی خوش بو لگاکر باہرنکلنا جس سے لوگ متوجہ ہوں ناجائز ہے، ایسی عورت گناہ گار ہے،اس عمل سے اجتناب ضروری ہے ۔
البتہ اگرعورت گھر کے اندر اپنے شوہر کے لیے پھیلنے والی خوش بو استعمال کرے تو اس کی اجازت ہے، لیکن اگر گھر میں نامحرم افراد بھی ہوں تو ایسی خوش بو استعمال کرنے سے اجتناب کرے۔
حدیث شریف میں ہے :
"عن أبي موسى : عن النبي صلى الله عليه و سلم قال: كل عين زانية، والمرأة إذا استعطرت فمرت بالمجلس فهي كذا وكذا -يعني زانية-".
(سنن الترمذي (5 / 106)
ترجمہ:حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر آنکھ زنا کار ہے اور عورت جب خوش بو لگا کر مجلس کے پاس سے گزرے تو وہ بھی ایسی ایسی ہے، یعنی وہ بھی زانیہ ہے“۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202137
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن