بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

آن لائن فاریکس ٹریڈنگ کا حکم


سوال

آن لائن فاریکس ٹریڈنگ میں اگر ہم صرف اتنی ہی لاٹ کا کاروبار کریں یا اس سے کم رقم کا جو کہ ہم نے بروکر کے پاس جمع کروائی ہے یعنی اگر ہم ایک لاکھ روپیہ جمع کروائیں اور صرف بیس ہزار یا تیس ہزار کا کاروبار کریں تو کیا اس صورت میں جائز ہوگا یا نہیں؟ قبضہ تو ہمارے بدلے بروکر کے پاس بطور ہمارے منیجرکے رہے گا کیا منیجر کا قبضہ مالک کا قبضہ تصور نہیں ہوگا؟

جواب

 ہمارے علم کے مطابق "فاریکس ٹریڈنگ" کے اس وقت جتنے طریقے رائج ہیں  وہ  شرعی اصولوں کی مکمل رعایت نہ ہونے اور شرعی سقم کی موجودگی کی وجہ سے ناجائز ہیں؛ لہٰذا ان معاملات سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

اس کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتوی ملاحظہ فرمائیں:

فاریکس کے کاروبار کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202201129

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں