بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آن لائن اورریکارڈ شدہ تلاوت سننے سےسجدۂ تلاوت واجب نہیں ہوتا


سوال

مسئلہ یہ ہےکہ کسی شخص نے ویسے یاکسی گاڑی وغیرہ میں ریڈیویاموبائل سے ریکارڈ تلاوت قرآن پاک لگایاہو، اوراس تلاوت میں سجدۂ تلاوت آجائے تووہ سجدۂ تلاوت لگانے والابھی سنے اوراس کے پاس سے گزرنےوالابھی سنے توکیاان سب پرسجدۂ تلاوت اداکرناواجب ہے کہ نہیں ؟اوراسی طرح آن لائن سجدۂ تلاوت سننے میں کیاحکم ہے ؟ وضاحت فرماکر ممنون فرمائیں!

جواب

واضح رہےکہ شرعی نقطہ نظرسےسجدۂ تلاوت  کے وجوب کے لیےخودسجدہ کی آیت تلاوت کرنایاکسی انسان سے براہِ  راست آیتِ سجدہ کی تلاوت سنناشرط ہے،کسی مجنون ، طوطے یا صدا ،باز گشت وغیرہ سے آیتِ سجدہ سننے سے سجدۂ  تلاوت واجب نہیں ہوتا۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں  اگر سجدہ  کی آیت موبائل ،ریڈیو یاکسی بھی  ریکارڈنگ یاآن لائن ریکارڈنگ کے  ذریعہ سےسنی جائے تو سجدۂ تلاوت واجب نہیں ہوگا۔

ملحوظ رہے کہ آن لائن ٹرانسمیشن کے ذریعے آنے والی آواز  لاؤڈ اسپیکر کی طرح براہِ راست نہیں ہوتی، بلکہ یہ ریکارڈ شدہ ہی آواز ہوتی ہے، تاہم اسے بہت سرعت سے نشر کردیا جاتاہے، اس لیے وہ آن لائن سمجھی جاتی ہے۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"و كذا تجب على السامع بتلاوة هؤلاء إلا المجنون؛ لأن التلاوة منهم صحيحة، كتلاوة المؤمن والبالغ وغير الحائض والمتطهر؛ لأنّ تعلّق السجدة بقليل القراءة وهو ما دون آية فلم يتعلّق به النهي فينظر إلى أهلية التالي، وأهليته بالتمييز وقد وجد فوجدسماع تلاوة صحيحة فتجب السجدة، بخلاف السماع من الببغاء والصدى؛ فإن ذلك ليس بتلاوة، وكذا إذا سمع من المجنون؛ لأن ذلك ليس بتلاوة صحيحة لعدم أهليته لانعدام التمييز." 

(بدائع الصنائع ، کتاب الصلاة، فصل: شرائط جواز السجدة،ج:۱،ص:۱۸۶،ط:دار الکتب العلمیة) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144305100515

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں