بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آئل پینٹ یا واٹر پروف پینٹ کی ہوئی ہوئی دیوار پر تیمم کرنا


سوال

آج کل جو دیواروں پر پینٹ کیا جاتا ہے وہ عمومًا واٹر پروف یا آئل پینٹ ہوتا ہے اس صورت میں دیوار پر ہاتھ مار کر تیمم کیا جا سکتا ہے؟

جواب

تیمم اس چیز پر صحیح ہے جو زمین کی جنس میں سے ہو،  اور جو چیز آگ میں جلانے سے نرم نہیں ہوتی اور جل کر راکھ نہیں ہوتی وہ زمین کی جنس میں داخل ہے،  جیسے ریت، مختلف قسم کے پتھر وغیرہ، ان پر تیمم کرنا جائز ہے۔

اور جو چیز مٹی کی جنس میں سے نہ ہو یعنی  وہ چیز آگ میں جلانے سے نرم ہوجاتی ہو، پگھل جاتی ہو، یا جل کر راکھ ہوجاتی ہو   جیسے کپڑا، لکڑی، سونا، چاندی  وغیرہ تو ان پر تیمم جائز نہیں ہے، البتہ اگر ان چیزوں پر گرد وغبار ہو  تو گرد وغبار ہونے کی وجہ سے اس سے تیمم کرنا جائز ہے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں آئل  پینٹ یا واٹر پروف پیٹ کی ہوئی دیوار پر اگر گرد و غبار ہو تو اس پر تیمم کرنا جائز ہوگا، اور گرد وغبار نہ ہو تو اس پر تیمم کرنا جائز نہیں ہوگا۔

الفتاوى الهندية (1 / 26):

"(ومنها الصعيد الطيب) يتيمم بطاهر من جنس الأرض، كذا في التبيين. كل ما يحترق فيصير رمادًا كالحطب والحشيش ونحوهما أو ما ينطبع ويلين كالحديد والصفر والنحاس والزجاج وعين الذهب والفضة ونحوها فليس من جنس الأرض وما كان بخلاف ذلك فهو من جنسها، كذا في البدائع".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 238):

"بمطهر من جنس الأرض وإن لم يكن عليه نقع) أي غبار.

(قوله: من جنس الأرض) الفارق بين جنس الأرض وغيره أن كل ما يحترق بالنار فيصير رمادا كالشجر والحشيش أو ينطبع ويلين كالحديد والصفر والذهب والزجاج ونحوها فليس من جنس الأرض ابن كمال عن التحفة".

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144202201408

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں