بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

او بی سی ڈی (OBCD) آئل کا دوا کے طور پر استعمال کرنا


سوال

او بی سی ڈی (OBCD) ائیل جو کہ بھنگ سے نکالا جاتا ہے، پھر اس سے نشہ آور ہونے والی صلاحیت کو ختم کرنے کے لیے الکحل سے صاف کیا جاتا ہے، دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا شرعاً اس سے تداوی درست ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ـ’’OBCDــ‘‘  آئل جس کو بھنگ سے کشید کیا جاتا ہے، اس کو اگر "الکحل" سے   پکا کر یا کسی طریقہ سے  اس طرح صاف کیا جائے کہ اس میں نشہ بالکل ختم ہوجائے تو  دیکھا جائے گا کہ  اس میں کس قسم کا الکحل استعمال کیا گیا ہے؟ اگر اس میں منقیٰ، انگور یا کھجور سے حاصل کیا ہوا الکحل استعمال کیا گیا ہے تو   اس کا استعمال جائز نہیں ہے، الا یہ کہ اس کے علاوہ شفا کی کوئی صورت نہ ہو اور مرض ایسا شدید ہو کہ جان یا عضو کے تلف ہونے کا اندیشہ ہو اور مسلمان طبیب اس کو تجویز کرے۔ اور اگر مذکورہ  بالا اشیاء کے علاوہ کسی اور چیز مثلاً جو، آلو، شہد، گنا، سبزی وغیرہ سے حاصل کیا گیا الکحل استعمال کیا گیا ہو  تو اگر  وہ نشہ کی حد تک نہ پہنچا ہو اور  مضر بھی نہ ہو تو اس کا استعمال جائز ہوگا، اور اگر نشہ کی حد تک پہنچ گیا ہو یا مضر ہو تو ا س کا استعمال جائز نہیں ہوگا، البتہ مذکورہ شرائط کے مطابق استعمال کی گنجائش ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4 / 42):

"وبه علم أن المراد الأشربة المائعة، وأن البنج ونحوه من الجامدات إنما يحرم إذا أراد به السكر وهو الكثير منه، دون القليل المراد به التداوي ونحوه كالتطيب بالعنبر وجوزة الطيب، ونظير ذلك ما كان سميًا قتالًا كالمحمودة وهي السقمونيا ونحوها من الأدوية السمية فإن استعمال القليل منها جائز، بخلاف القدر المضر فإنه يحرم".

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144202200091

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں