بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عودان نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

میں اپنے بیٹے کانام "عودان" رکھنا چاہتاہوں،کیا یہ نام رکھناصحیح ہے؟ اور اس کا مطلب کیا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں"عودان " اس کی اصل اورماخذعربی لغت ہے،عربی لغت میں(العود)کےمختلف معانی بیان کیےگئےہیں،مثلاًالعود کامعنیٰ(1)لوٹنا(2)پھیرنا(3)ردکرنا،کسی چیز کی طرف لوٹ آناوغیرہ،البتہ "عودان"عین کے ضمہ کےساتھ اس کامعنی ہےدولکڑیاں یادولاٹھیاں،اس معنیٰ کےاعتبارسےنام رکھناتودرست ہے،لیکن مناسب نہیں ہے،البتہ ناموں کے سلسلہ میں بہتر یہ ہے کہ انبیاء علیھم الصلاۃ والسلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کریں،یا کسی اور اچھے بامعنیٰ لفظ کا انتخاب کریں۔

جمہرۃ اللغۃ میں ہے:

"والعود: مصدر ‌عاد ‌يعود عودا، أي رجع، ومنه قولهم: رجع فلان عوده على بدئه. وعدت المريض أعوده عودا وعيادة، وهذه الياء مقلوبة عن الواو. وفعلت ذلك عودا على بدء."

(دعو، ج:2، ص:66، ط: دار العلم)

 الترغيب والترهيب میں ہے:

"عن ابن عمر رضي الله عنه- قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:(‌إن ‌من ‌حق ‌الولد على والده أن يحسن أدبه وأن يحسن اسمه وأن يعفه إذا بلغ)."

(‌‌باب في ذكر البنين والبنات وحق الأولاد على الآباء، ج:1، ص:349، ط: دار الحديث - القاهرة)

تاج العروس میں ہے:

"‌عودان طويلان في المقرن الذي يقرن به الثوران لحراثة الأرض."

(فصل السين مع العين، ‌‌سمع، ج:21، ص:237، ط: ودار إحياء التراث)

لسان العرب ميں ہے:

"‌عودان يشد طرفاهما في الفخ وتوضع الشركة فوقهما فإذا أصابهما شيء فقست."

(‌‌فصل الفاء، ج:6، ص:156، ط: دار صادر - بيروت)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144503102980

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں