آج کل نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ کے جو اسلامی پراڈکٹ (وکالت استثمار اور شراکت داری پر مبنی طریقہ کار) آئی ہوئی ہیں کیا ان میں انویسٹ کرنا جائز ہے؟
صورت مسئولہ میں نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ میں پیسے لگانا اور اس پر منافع لینا شرعاً ناجائز اور حرام ہے اس لئے کہ درحقیقت یہ حکومت کو قرض دے کر اس پر سود وصول کرنا ہےاور سودی معاملات کرنا حرام ہیں۔
فتاوی شامی میں ہے :
"(قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر، وعن الخلاصة وفي الذخيرة وإن لم يكن النفع مشروطا في القرض، فعلى قول الكرخي لا بأس به ويأتي تمامه (قوله فكره للمرتهن إلخ) الذي في رهن الأشباه يكره للمرتهن الانتفاع بالرهن إلا بإذن الراهن اهـ سائحاني".
(باب المرابحۃ والتولیۃ ، مطلب کل قرضا جر نفعا، 166/5،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501101364
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن