کیا چار رکعت سنت غیر مؤکدہ کی تیسرے رکعت کے شروع میں ثناء پڑھنا درست ہے؟
بصورتِ مسئولہ سنتِ غیرمؤکدہ/ نوافل کی تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہونے پر ثناء پڑھنا ضروری نہیں ہے، بلکہ افضل ہے،کیوں کہ نوافل کی ہردورکعت علیحدہ نماز ہے، اور تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہونا نئی تکبیرِ تحریمہ کے مرتبہ میں ہے۔
فتاوی شامی (الدر المختار ورد المحتار) میں ہے:
"(في السنن الرواتب لا يصلي ولا يستفتح) تقدم في باب الوتر
(قوله في السنن الرواتب) وهي ثلاثة رباعية الظهر، ورباعية الجمعة القبلية والبعدية، وهذا هو الأصح لأنها تشبه الفرائض. واحترز به عن الرباعيات المستحبات والنوافل فإنه يصلي على النبي - صلى الله عليه وسلم - في القعدة الأولى ثم يقرأ دعاء الاستفتاح أفاده ط"
(کتاب الخنثی، مسائل شتی، ج:6، ص:732، ط:ایج ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210200437
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن