نبوت ملنے سے پہلے نبی محترم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم عبادات کرتے وقت کس طرف منہ کر کے سجدہ کرتے تھے؟
واضح رہے کہ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ نبوت سے قبل غارِ حرا میں آپ ﷺ عبادت کے لیے جایا کرتے تھے، اور کئی کئی دن وہاں خلوت میں گزارا کرتے تھے، اب وہ عبادت کس قسم کی تھی! تو اس سلسلے میں علماء کے مختلف اقوال ہیں، بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ آپ نبوت سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دین کے مطابق عبادت اور عمل کرتے تھے، جب کہ بعض حضرات کی رائے یہ ہےحضرت موسی علیہ السلام کے دین کے مطابق عمل کرتے تھے اور بعض کے ہاں حضرت عیسی علیہ السلام کے دین کے مطابق اور بعض کے ہاں حضرت نوح علیہ السلام کی شریعت کے مطابق اور بعض کے ہاں حضرت آدم علیہ السلام کی شریعت کے مطابق اور بعض کے ہاں ماقبل کی کسی شریعت پر عمل کرتے تھےاور بعض کی رائے یہ ہے کہ آپ اپنے اجتہاد اور رائے سے عبادت کرتے تھے، بعض شارحین نے لکھا ہے کہ غارِ حرا میں آپ ﷺ کی عبادت غور و فکر اور عبرت پذیری پر مشتمل تھی۔ غرض نبوت سے قبل عبادت تو احادیثِ مبارکہ سے ثابت ہے، البتہ عبادت کی کیفیت کیا تھی اس کی وضاحت احادیث میں صاف طور پر موجود نہیں ہے ۔
عمدۃ القاری میں ہے :
"اختلف فيه على ثمانية أقوال أحدها أنه كان يتعبد بشريعة إبراهيم الثاني بشريعة موسى الثالث بشريعة عيسى الرابع بشريعة نوح حكاه الآمدي الخامس بشريعة آدم حكي عن ابن برهان السادس أنه كان يتعبد بشريعة من قبله من غير تعيين السابع أن جميع الشرائع شرع له حكاه بعض شراح المحصول من المالكية الثامن الوقف في ذلك وهو مذهب أبي المعالي الإمام واختاره الآمدي فإن قلت قد قال الله تعالى {ثم أوحينا إليك أن اتبع ملة إبراهيم} قلت المراد في توحيد الله وصفاته أو المراد اتباعه في المناسك كما علم جبريل عليه السلام إبراهيم عليه السلام الخامس ما قيل ما كان صفة تعبده أجيب بأن ذلك كان بالتفكر والاعتبار كاعتبار أبيه إبراهيم عليه الصلاة والسلام".
(کتاب الایمان،ج:1،ص:61،داراحیاء التراث العربی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504101162
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن