بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

2 جُمادى الأولى 1446ھ 05 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

نصیب اللہ نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

 بچے کا نام نصیب اللہ رکھنا کیسا ہے ؟ اس نام کا معنی ومفہوم بتائیں۔

جواب

’’نصیب‘‘  عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے  یہ معانی  ہیں: 1: حصہ ،2: قسمت،3: بمعنی منصوب ،4: حوض۔ ’’نصیب اللہ ‘‘میں  اگر لفظ’’نصیب‘‘ (صفتِ مشبہ ) کو  اسمِ مفعول(منصوب) کے معنیٰ میں لیا جائے، تو اس کا معنیٰ  ’’تقسیم کردہ،حصہ کردہ‘‘ہے، اور اس لحاظ سے ’’نصیب اللہ‘‘ کا معنیٰ ’’اللہ کی طرف سے (دیا ہوا )حصہ‘‘ ہوا، لہذایہ نام   معنیٰ کے اعتبار سے درست ہے،اور اس کا رکھنا جائز ہے۔

لسان العرب ميں هے:

"الجوهري: والنصيب الحوض."

(760/1فصل النون)

وفیه ايضاّ 

"والنصيب: الحظ من كل شيء. وقوله، عز وجل: أولئك ينالهم نصيبهم من الكتاب؛ النصيب هنا: ما أخبر الله من جزائھم".

(حرف الباء،فصل النون،ج:1،ص:761،ط :دار صادر بيروت)

القاموس الوحید میں ہے :

"النصيب :حصہ،شیر،پارٹ۔2قسمت۔3بمعنی منصوب۔4حوض"۔

(القاموس الوحید،ص:1306ط: ادارہ اسلامیات لاہور۔کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101564

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں