بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نومولود کے دائیں کان میں اذان بائیں میں اقامت کہنا سنت ہے


سوال

بچے کی پیدائش پر کان میں کیا  پڑھیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں نومولود بچے کو غسل دے کر پاک و صاف کرکے دائیں کان میں اذان اوربائیں میں اقامت کہناسنت ہے۔ اور اس کاطریقہ یہ ہے کہ بچے کوہاتھوں پراٹھاکرقبلہ رخ کھڑے ہوکردائیں کان میں اذان اوربائیں کان میں اقامت کہی جائے اورحسبِ معمول "حی علی الصلاۃ" کہتے وقت دائیں طرف اور "حی علی الفلاح" کہتے وقت بائیں طرف منہ پھیراجائے۔ 

حدیث شریف میں ہے: 

"عن أبي رافع قال: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم أذن في أذن الحسن ابن علي حين ولدته فاطمة بالصلاة. رواه الترمذي وأبو داود. وقال الترمذي: هذا حيث حسن صحيح."

(مشكاة المصابيح، باب العقيقة، الفصل الثاني،2/ 1209، رقم الحدیث: 4157، ط: المكتب الإسلامي - بيروت)

مظاہر حق شرح مشکاۃ المصابیح میں ہے:

’’ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بچہ کی پیدائش کے بعد اس کے کان میں اذان دینا سنت ہے ۔ مسند ابویعلی موصلی میں حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بطریق مرفوع (یعنی آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ) نقل کیا ہے کہ  ’’ جس شخص کے ہاں بچہ پیدا ہو اور وہ اس کے دائیں کان میں اذان دے اور بائیں کان میں تکبیر کہے، تو اس کو ’’ام الصبیان‘‘ (سوکڑہ کی بیماری)سے ضرر نہیں پہنچے گا‘‘۔ نومولود کے کان میں اذان اور اقامت کہتے وقت وہی الفاظ کہے جائیں گے جو نمازوں کے لیے کہی جانے والی اذان اور اقامت کے وقت ادا کیے جاتے ہیں۔ طریقہ یہ ہے کہ بچے کوہاتھوں پراٹھاکرقبلہ رخ کھڑے ہوکردائیں کان میں اذان اوربائیں کان میں اقامت کہی جائے، اورحسبِ معمول "حي علی الصلاة" کہتے وقت دائیں طرف اور "حي علی الفلاح"  کہتے وقت بائیں طرف منہ پھیراجائے۔‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144312100036

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں