بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نومولود بچےکی حجامت کون سے دن کرانا سنت ہے


سوال

نو مولود بچے کی حجامت کتنے دن بعد کروانا سنت ہے؟

جواب

عقیقہ کے دن   یعنی ساتویں دن نومولود کے سر کے بال کاٹ دینے کے بعد بالوں کے ہم وزن  چاندی یا اس کے وزن کے بقدر رقم  صدقہ کرنا مستحب ہے۔

حضرت علی   رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے عقیقے میں ایک بکری ذبح کی اور فرمایا: فاطمہ   اس کا سر منڈواؤ اور اس کے بالوں کے ہم وزن چاندی صدقہ کرو۔

ترمذی شریف میں ہے:

"عن علي بن أبي طالب قال: عق رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الحسن بشاة، وقال: يا فاطمة، احلقي رأسه،وتصدقي بزنة شعره فضة، قال: فوزنته فكان وزنه درهما أو بعض درهم."

(سنن الترمذی،‌‌باب العقيقة بشاة،4/ 99 رقم:1519ط:مصطفیٰ البابی مصر)

سنن ابن ماجہ میں ہے:

"عن قتادة، عن الحسن، عن سمرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: كل غلام مرتهن بعقيقته، تذبح عنه يوم السابع، ويحلق رأسه، ويسمى."

(سنن ابن ماجه،باب العقيقه،2/ 1056  رقم:3165ط:داراحیاء الکتب العربیۃ )

فتاویٰ شامی میں ہے:

"يستحب لمن ولد له ولد أن يسميه يوم أسبوعه ويحلق رأسه ويتصدق عند الأئمة الثلاثة بزنة شعره فضة أو ذهبا."

(ردالمحتار علی الدر المختار،كتاب الحظروالاباحة ،6/ 336 ط:سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144406100692

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں